بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || سوشل میڈیا کے غیر ایرانی صارفین نے پلیٹ فارم ایکس (ٹوئٹر) پر امریکہ کی طرف سے اسرائیل کی عدم حمایت کی شرط پر رہبر انقلاب کے موقف کی تعریف کی اور زور دیا کہ "عالمی عدل و انصاف کے قیام کے لئے دیگر ممالک کے رہنماؤں کو بھی ایسا ہی رویہ اپنانا چاہئے"۔
رہبر معظم امام خامنہ ای (حفظہ اللہ) نے کل پیر کے روز 3 نومبرکو، استکبار کے خلاف جدوجہد کے دن [4 نومبر] کی سالگرہ کی آمد پر فرمایا: "اگر امریکہ اسرائیلی حکومت کی حمایت مکمل طور پر ختم کر دے، اپنے فوجی اڈے خطے سے ہٹا لے اور اپنی مداخلتیں بند کر دے، تو یہ اس کی تعاون کی درخواست زیر غور آ سکتی ہے؛ البتہ یہ بات موجودہ وقت یا مستقبل قریب کے لئے نہیں ہے۔"
غیر ملکی صارفین نے رہبر انقلاب کے اس موقف پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے، دوسرے ممالک کی طرف سے بھی، امریکی رہنماؤں کے لئے شرائط عائد کرنے پر زور دیا، تاکہ واشنگٹن کے ساتھ ان کے تعاون کا سلسلہ جاری رہے۔ انہوں نے ان شرائط کو صہیونی ریاست کی حمایت ختم کرنے کے لئے امریکہ پر دباؤ ڈالنے کا ایک ذریعہ قرار دیا۔
اس سلسلے میں کچھ صارفین کے تبصرے درج ذیل ہیں:
• یہ طاقتور بیان ایران کی طرف سے تھا۔ حقیقی قیادت تب ہے جب آپ انصاف کا ساتھ دیتے ہیں، نہ کہ مغرب کی تصدیق کے خواہش مند ہوں۔
 
• ایران 'ترقی کے لئے' 'اہم شریک' ہے امریکہ پچھلے 200 سال سے مسلسل جنگوں میں زندہ بسر کرتا آیا ہے اگر ہم ایماندار ہوں تو (امریکہ) ایک 'سامراجی منصوبے' سے زیادہ کچھ نہیں ہے
 
• رہبر معظم انقلاب علی خامنہ ای کی طرف سے کیا شاندار بیان ہے۔ یہ وہ ہستی ہیں جو جانتے ہیں کہ مغربی طاقتوں کے ساتھ ڈپلومیسی کھیلی جا سکتی ہے۔
 
• یہی ہر نام نہاد آزاد ملک کا موقف ہونا چاہئے۔
 
• ہر ملک کو امریکہ کے لئے یہی لکیر کھینچنا چاہئے، حقیقی طاقت انصاف کے لیے کھڑے ہونے میں ہے نہ کہ برائی کے ساتھ کھڑے ہونے میں۔
 
• تمام ممالک کو 'اسرائیلی ریپبلکنز' پر دباؤ ڈالنے کے لئے یہی کام کرنا چاہئے۔
 
• ایران [کے رہبر] نے ابھی اسی وقت وہ کچھ کہا ہے جس پر 'بہت سے ممالک' 'خاموشی سے' یقین رکھتے ہیں - امریکہ جب جنگ کی مالی اعانت کرتا ہے، تو وہ غیر جانبدار نہیں ہو سکتا۔۔۔
 
• بالکل درست! دنیا کے ممالک کو ایسی ہی شرط عائد کرنا چاہئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
            
            
                                        
                                        
                                        
                                        
آپ کا تبصرہ